جو اپنی پلکوں پہ آنسو سجائے رکھتے ہیں
جو اپنی پلکوں پہ آنسو سجائے رکھتے ہیں
وہ آستینوں میں خنجر چھپائے رکھتے ہیں
جنہیں سکھایا تھا تہذیب کا سبق ہم نے
ہمارے بارے میں سنگین رائے رکھتے ہیں
ردائے صبر میں لپٹے ہوئے یہ سنت فقیر
سمسیاؤں کا اتم اپائے رکھتے ہیں
وفا کے خون کی سرخی کے ساتھ چہرے پر
ہم ان کی یاد کے زیور سجائے رکھتے ہیں
مریض رنگوں میں اپنے یہ برگ ہائے خزاں
حیات نو کا تبسم چھپائے رکھتے ہیں
یہ حسن فکر ہے ارباب نظر کا کہ سدا
سکوت میں بھی اشارے کنائے رکھتے ہیں
غرور سے تری گردن تنی ہوئی کیوں ہے
کہ سر تو کاندھوں پہ ہم بھی اٹھائے رکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.