Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اپنی پلکوں پہ آنسو سجائے رکھتے ہیں

دلنواز صدیقی

جو اپنی پلکوں پہ آنسو سجائے رکھتے ہیں

دلنواز صدیقی

MORE BYدلنواز صدیقی

    جو اپنی پلکوں پہ آنسو سجائے رکھتے ہیں

    وہ آستینوں میں خنجر چھپائے رکھتے ہیں

    جنہیں سکھایا تھا تہذیب کا سبق ہم نے

    ہمارے بارے میں سنگین رائے رکھتے ہیں

    ردائے صبر میں لپٹے ہوئے یہ سنت فقیر

    سمسیاؤں کا اتم اپائے رکھتے ہیں

    وفا کے خون کی سرخی کے ساتھ چہرے پر

    ہم ان کی یاد کے زیور سجائے رکھتے ہیں

    مریض رنگوں میں اپنے یہ برگ ہائے خزاں

    حیات نو کا تبسم چھپائے رکھتے ہیں

    یہ حسن فکر ہے ارباب نظر کا کہ سدا

    سکوت میں بھی اشارے کنائے رکھتے ہیں

    غرور سے تری گردن تنی ہوئی کیوں ہے

    کہ سر تو کاندھوں پہ ہم بھی اٹھائے رکھتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے