جو کرتا رہتا ہوں اب جھگڑے اپنے آپ سے میں
جو کرتا رہتا ہوں اب جھگڑے اپنے آپ سے میں
بنا رہا ہوں نئے رشتے اپنے آپ سے میں
میں تیرے ہجر سے پہلے بھی ایک ہجر میں تھا
تو بچھڑا بعد میں اور پہلے اپنے آپ سے میں
بتا رہا ہے مرے پیچھے اڑنے والا غبار
نکل گیا ہوں کہیں آگے اپنے آپ سے میں
تمہارے ساتھ تو ہر حال میں وفا کی ہے
اگرچہ کرتا رہا دھوکے اپنے آپ سے میں
میں اپنے آپ سے کرتا ہوں معذرت پہلے
نہیں کروں گا کوئی وعدے اپنے آپ سے میں
مرا وجود اچانک الگ ہوا مجھ سے
کہیں پہ جانے لگا جیسے اپنے آپ سے میں
میں اتنا بھاگا کہ منزل بھی رہ گئی پیچھے
ظہورؔ کٹتا گیا ایسے اپنے آپ سے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.