Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو کچھ دیکھا اور سمجھا ہے نذر لوح و قلم کرتا ہوں

نعیم سمیر

جو کچھ دیکھا اور سمجھا ہے نذر لوح و قلم کرتا ہوں

نعیم سمیر

MORE BYنعیم سمیر

    جو کچھ دیکھا اور سمجھا ہے نذر لوح و قلم کرتا ہوں

    یعنی چشم حیرت پر میں سچے خواب رقم کرتا ہوں

    پہلے میری دانائی پر کوئی وحشت چھا جاتی ہے

    اور پھر پوری قوت سے میں اس کی شدت کم کرتا ہوں

    زخم ملامت نوچتے رہنا ویسے بھی تو بے مصرف ہے

    جتنا ہو سکتا ہے مجھ سے بس اتنا ہی غم کرتا ہوں

    یوں تو سارے جگ سے لڑ کر میں نے خود کو منوایا ہے

    لیکن اک گوشے میں اپنے ہونے کا ماتم کرتا ہوں

    دل اور دنیا ایک جگہ پر یکساں روشن کب ہوتے ہیں

    ایک چراغ کی لو بھڑکا کر ایک دیا مدھم کرتا ہوں

    ورنہ سمیرؔ اس سناٹے میں کوئی کیسے رہ سکتا ہے

    جس حد تک ممکن ہو مجھ سے آوازیں پیہم کرتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے