جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ انشا، کلکتہ، مارچ - اپریل، ۲۰۰۷)
جو تیری راہ گزر میں چبھا تھا خار مجھے
سفر کی یاد دلاتا ہے بار بار مجھے
وہ خوش ادا ہے بہت لوگ مجھ سے کہتے ہیں
مگر یہ بات گزرتی ہے ناگوار مجھے
تمام عمر گزر جائے تجھ تک آنے میں
نہ اتنی دور سے اے زندگی پکار مجھے
زمانہ بیت گیا محو رقص چاک پہ ہوں
کوئی بھی شکل ہو اے کوزہ گر اتار مجھے
میں شوق دید لیے آ گیا تھا کوچے میں
کہ چھوڑتا ہی نہیں اب ترا دیار مجھے
میں اپنے کوئے تمنا میں منتظر ہی رہا
تلاش کرتی رہی دشت میں بہار مجھے
جفا ہو یا کہ وفا میں اسیر درد رہا
کسی بھی طور نہ آیا کبھی قرار مجھے
جب اس نے توڑ دیا رشتۂ وفا طارقؔ
تو پھر یہ کس لیے اس کا ہے انتظار مجھے
- کتاب : Alami Urdu Adab, Jild 27 (Pg. 155 (e)156 )
- Author : Nand Kishor Vikram
- مطبع : Publishers and Advertisers, Krishn Nagar, Delhi, (October 2008)
- اشاعت : October 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.