Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنون شوق محبت ہے کیا کیا جائے

بسمل اعظمی

جنون شوق محبت ہے کیا کیا جائے

بسمل اعظمی

MORE BYبسمل اعظمی

    جنون شوق محبت ہے کیا کیا جائے

    یہی تو رنگ طبیعت ہے کیا کیا جائے

    جو اپنے ہاتھ میں پتھر اٹھائے پھرتے ہیں

    انہیں سے مجھ کو عقیدت ہے کیا کیا جائے

    زمانہ میرے فسانے سے خوب واقف ہے

    کسی کو پھر بھی شکایت ہے کیا کیا جائے

    کوئی یہ جا کے بتا دے مرے رقیبوں سے

    مجھے تو ان سے بھی الفت ہے کیا کیا جائے

    میں جب بھی ملتا ہوں دل میرا صاف ہوتا ہے

    ادھر تو شعلۂ نفرت ہے کیا کیا جائے

    ہے دل میں بغض و عناد و حسد ریا کاری

    انہیں کی صرف یہ عادت ہے کیا کیا جائے

    سمجھ سکے نہ وہ اب تک ہواؤں کے رخ کو

    مزاج اہل سیاست ہے کیا کیا جائے

    غصب جو کرتا ہے اب بھی حقوق اوروں کے

    سنا ہے صاحب ثروت ہے کیا کیا جائے

    ہیں بت چھپائے ہوئے اپنی آستینوں میں

    زباں پہ کلمۂ وحدت ہے کیا کیا جائے

    اسی کو آج بھی بسملؔ نوازتا ہے جہاں

    جو ننگ فہم و فراست ہے کیا کیا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے