Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب جدا ہے مجھ سے دلبر کب میں دلبر سے جدا

نواب نظیر الدولہ

کب جدا ہے مجھ سے دلبر کب میں دلبر سے جدا

نواب نظیر الدولہ

MORE BYنواب نظیر الدولہ

    کب جدا ہے مجھ سے دلبر کب میں دلبر سے جدا

    ہو نہ گوہر آب سے اور آب گوہر سے جدا

    روح تن سے جاں بدن سے ہوش ہے سر سے جدا

    کیا کشاکش میں پھنسا ہوں جب سے دلبر سے جدا

    ہو گئی برباد مٹی مل گیا میں خاک میں

    جب ہوا نقش قدم کی طرح اس در سے جدا

    حشر میں کس کی گریباں گیر ہوگی اے خدا

    کیوں ہوئی خاک اپنی دامان ستم گر سے جدا

    کیا ہی طالع کا ستارہ ہے نحوست میں مرا

    ہو گیا وہ ماہ جیسے مجھ بد اختر سے جدا

    لخت دل آگے چلا پیچھے رواں ہے فوج اشک

    ہو نہیں سکتا یہ لشکر اپنے افسر سے جدا

    جاگنے سے غیر کے ہمدم کہیں کیا رات بھر

    ہم کو وہ ترسے جدا اور ان کو ہم ترسے جدا

    جوش پر ہے چشم تر وحشت نہ لے جا سوئے دشت

    موسم بارش میں ہم ہوں کس طرح گھر سے جدا

    کب بچے جب بحر شور افزا میں اک طفل صغیر

    ہو تلاطم میں کہیں دست شناور سے جدا

    پائے وہ قعر جہنم میں جگہ اپنی وہاں

    یاں ہو جس کا ہاتھ دامان پیمبر سے جدا

    گرچہ ہے کم فرصتی دولہؔ غزل کہہ اور بھی

    ان دنوں از بس ہے تو شوخ ستم گر سے جدا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے