Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب کہا ہم نے اسے بار گراں جانتے ہیں

امتیاز ندیم

کب کہا ہم نے اسے بار گراں جانتے ہیں

امتیاز ندیم

MORE BYامتیاز ندیم

    کب کہا ہم نے اسے بار گراں جانتے ہیں

    ہم تو غم کو ترے سرمایۂ جاں جانتے ہیں

    ابر زلفوں کو تو عارض کو سمجھتے ہیں گلاب

    تیر نظروں کو تو ابرو کو کماں جانتے ہیں

    ہیں وہی اصل میں میراث ادب کے وارث

    میرؔ و غالبؔ کا جو انداز بیاں جانتے ہیں

    وہ ہے میرے لیے آغاز سفر کی صورت

    جس کو ارباب خرد اپنا مکاں جانتے ہیں

    تشنہ لب رہ گئے ساحل پہ نہ جانے کتنے

    کس کے کام آیا ہے یہ آب رواں جانتے ہیں

    عظمت ارض وطن کیا ہے یہ ہم سے پوچھو

    اس کے ذروں کو بھی ہم کاہکشاں جانتے ہیں

    روز ڈھلتا ہے یہاں جام میں انساں کا لہو

    روز حق گوئی پہ کٹتی ہے زباں جانتے ہیں

    تنگیٔ زیست پہ گھبرا کے جو مر جاتے ہیں

    رحمت رب دو عالم وہ کہاں جانتے ہیں

    ہم سے پوچھے کوئی نیزے کی انی ہے کیا چیز

    سنگ کیا ہوتا ہے آئینہ گراں جانتے ہیں

    خامیٔ فکر ہے یا زعم بصیرت ہے ندیم

    نرم گیتوں کو بھی کچھ لوگ فغاں جانتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 71)
    • Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
    • مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے