کب اسے شوخئ رفتار لئے پھرتی ہے
کب اسے شوخئ رفتار لئے پھرتی ہے
ہوس گرمیٔ بازار لئے پھرتی ہے
در بدر خاک بسر خوار لئے پھرتی ہے
کیا کہیں حسرت دیدار لئے پھرتی ہے
چرخ پر اپنے چڑھائے ہوئے دنیا کی ہوس
سینکڑوں کافر و دیں دار لئے پھرتی ہے
زلف مشکیں کی نہ پوچھو وہ بلا ہے وہ بلا
سینکڑوں ساتھ شب تار لئے پھرتی ہے
حشر میں رحمت حق سب کی تسلی کے لئے
ساتھ شاغلؔ سا گنہ گار لئے پھرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.