Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہیں موجیں سلگتی ہیں کہیں طوفان جلتے ہیں

ابوالفطرت میر زیدی

کہیں موجیں سلگتی ہیں کہیں طوفان جلتے ہیں

ابوالفطرت میر زیدی

MORE BYابوالفطرت میر زیدی

    کہیں موجیں سلگتی ہیں کہیں طوفان جلتے ہیں

    تری فرقت میں ہم سے سیکڑوں انسان جلتے ہیں

    جو کل تک پھول برساتے رہے ہیں اپنی راہوں میں

    وہی ہمدرد اب ہم سے بہ ہر عنوان جلتے ہیں

    خدا کے نیک بندے آج بھی ساغر بکف نکلے

    ہماری بادہ نوشی سے مگر شیطان جلتے ہیں

    ہمارے دل بھی اب کچھ اس طرح جلتے ہیں سینوں میں

    امیروں کے گھروں میں جیسے آتش دان جلتے ہیں

    چراغ آرزو سے روشنی ہے دل کی بستی میں

    تمنا کی تپش پا کر یہاں ارمان جلتے ہیں

    مچلتے ہیں ادھر ساقی ادھر ساغر کھنکتے ہیں

    گلوں کی شعلہ سامانی سے جب گلدان جلتے ہیں

    شکم کی آگ میں انسانیت کے نام پر زیدیؔ

    کہیں مزدور جلتے ہیں کہیں دہقان جلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے