کئی بار ان کی محفل میں ہمارا ذکر خیر آیا
کئی بار ان کی محفل میں ہمارا ذکر خیر آیا
مگر اظہار لطف دوست داری کے بغیر آیا
سمجھتا ہوں یہ سنگ راہ کعبہ ہے سمجھتا ہوں
مگر شام آئی اور میں لوٹ کر پھر سوئے دیر آیا
جمال دوست سے پر نور ہے دنیائے دل میری
خیال دوست اس گھر میں تکلف کے بغیر آیا
نہ ڈر گرداب غم کا ہے نہ طوفان حوادث کا
دل آزاد ان موجوں میں لاکھوں بار تیر آیا
جھلکتے ہیں مژہ پر اشک دل سجدے لٹاتا ہے
زبان بے کسی پر آج کس کا ذکر خیر آیا
رہ ہستی میں سو مشکل کی اک مشکل یہ تھی فطرتؔ
دل ناداں نے سمجھا یہ حرم ہے جب بھی دیر آیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.