کیسا ہنستا بولتا ہے ہر کسی سے آدمی
کیسا ہنستا بولتا ہے ہر کسی سے آدمی
جیسے کرتا ہو محبت آدمی سے آدمی
سیکھ لیتا ہے اگر مرنا خوشی سے آدمی
جھوم اٹھتا ہے خمار زندگی سے آدمی
ہے رواں حسن و محبت کا ازل سے سلسلہ
آدمی سے عاشقی ہے عاشقی سے آدمی
ہیں جنوں کی راہ میں ہر گام پر آسانیاں
مشکلیں کرتا ہے پیدا آگہی سے آدمی
عظمتیں جیسی محبت کرنے والوں کو ملیں
پا نہیں سکتا کبھی وہ بے حسی سے آدمی
اس کا مقصد ہے فقط آسودگیٔ جان و دل
کھا کما سکتا نہیں ہے شاعری سے آدمی
موت کا تو نام یوں ہی مفت میں بدنام ہے
اصل میں ڈرتا ہے بسملؔ زندگی سے آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.