Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھنڈر کی طرح سے وہ دھیرے دھیرے ڈھہتا تھا

مصور سبزواری

کھنڈر کی طرح سے وہ دھیرے دھیرے ڈھہتا تھا

مصور سبزواری

MORE BYمصور سبزواری

    کھنڈر کی طرح سے وہ دھیرے دھیرے ڈھہتا تھا

    یہ حادثہ تو ضروری ہے دل نہ کہتا تھا

    سمیٹ لو کوئی کرچی پڑی جو مل جائے

    وہ عکس ٹوٹے ہوئے آئنوں میں رہتا تھا

    میں اس گلی کا مسافر تھا پر خبر نہ ہوئی

    کہ کھڑکی کھڑکی کوئی سرخ چاند گہتا تھا

    یہ کیسی کھوکھلی چاہت کی دھول اڑنے لگی

    تری رگوں سے تو میرا ہی خون بہتا تھا

    جو گرتا جسم سنبھالے رہا تھا ہم سب کو

    وہ شیشہ تھا جو چٹانوں کا بوجھ سہتا تھا

    میں تیری قبر کی مٹی بھی نم نہ کر پایا

    تو اپنے ہونٹوں سے میرا ہی درد کہتا تھا

    تمام شہر مصورؔ تھا خواب کی بستی

    مرے ہی کانوں میں چیخوں کا سیسہ بہتا تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے