کھنڈر میں کھوئے خزانے تلاش کرتا ہے
کھنڈر میں کھوئے خزانے تلاش کرتا ہے
سیف الرحمن عباد غازی پوری
MORE BYسیف الرحمن عباد غازی پوری
کھنڈر میں کھوئے خزانے تلاش کرتا ہے
وہ شخص گزرے زمانے تلاش کرتا ہے
جدیدیت کے سبھی طور اس نے اپنائے
مگر وہ دوست پرانے تلاش کرتا ہے
ادھر وہ آئے ادھر نم ہوئیں مری پلکیں
کہ اشک بھی تو بہانے تلاش کرتا ہے
تمہارے گھر میں پرندے کو حق ہے آنے کا
وہ اپنے رزق کے دانے تلاش کرتا ہے
وہ سوچ کر کے چھوا ہوگا ان کو پرکھوں نے
وہ کاغذات پرانے تلاش کرتا ہے
وہ اپنے عہد کا اک لمس چاٹنے کے لئے
پرانی طرز کے گانے تلاش کرتا ہے
کرے گا مجھ پہ وہ تنقید جانے کیا عبادؔ
جو میرے سارے فسانے تلاش کرتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.