خیال و فکر جہاں زاویے بدلتے ہیں
خیال و فکر جہاں زاویے بدلتے ہیں
وہیں سے نت نئے اسلوب چل نکلتے ہیں
وہ رات کو پئے گل گشت جب نکلتے ہیں
فلک پہ چاند ستاروں کے دل مچلتے ہیں
مرے کلام میں مفروضہ و قیاس نہیں
یہ تجربات ہیں جو شعر بن کے ڈھلتے ہیں
رخ حیات کو ہر زاویے سے دیکھا ہے
مشاہدات کے قالب میں شعر ڈھلتے ہیں
قدم قدم پہ حیا سوزیوں کا عالم ہے
سنور سنور کے نگاران شہر چلتے ہیں
تمہارے غم سے عبارت ہے زندگی میری
تمہارے یاد کے دل میں چراغ چلتے ہیں
ہیں کامران وہی لوگ آج دنیا میں
جو وقت اور زمانے کے ساتھ چلتے ہیں
گداز قلب بھی ہوتا ہے کچھ انہیں کو نصیب
جو درد مند ہیں ان کے ہی دل پگھلتے ہیں
رہ حیات میں ایسا بھی ہے مقام کوئی
جہاں جنون و خرد ساتھ ساتھ چلتے ہیں
جدا ہے رنگ سخن تاجؔ ہر سخن ور کا
بے اعتبار نظر فکر و فن بدلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.