خود اپنا احتساب کیا کچھ نہیں کیا
خود اپنا احتساب کیا کچھ نہیں کیا
ذرے کو آفتاب کیا کچھ نہیں کیا
ہونٹوں پہ تشنگی کا سمندر لیے ہوئے
صحرا کو آب آب کیا کچھ نہیں کیا
دنیا کے بے شمار خداؤں کی بھیڑ میں
تیرا ہی انتخاب کیا کچھ نہیں کیا
عزت وقار جاہ و حشم سب تمہارے نام
ہم نے جو انتساب کیا کچھ نہیں کیا
ہر گام ظلمتوں کا سفر تیز تر مگر
ظلمت سے اجتناب کیا کچھ نہیں کیا
سجدے اسی کے پاؤں کی زینت بنے رہے
وہ جرم بے حساب کیا کچھ نہیں کیا
قاتل ہمارے شہر کے زیر نقاب تھے
نشترؔ نے بے نقاب کیا کچھ نہیں کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.