خدا کریم ہے اتنا کرم ہی فرمائے
خدا کریم ہے اتنا کرم ہی فرمائے
میں اس کو بھولنا چاہوں وہ مجھ کو یاد آئے
فضا میں نور ہواؤں میں اس کی خوشبو ہے
ٹھہر اے وقت کہ جان بہار آ جائے
وفا خلوص و محبت کی یہ امانت ہے
غم حیات کی سرخی جبیں پہ لہرائے
تمہاری چاہ طرب خیز وادیوں کا سفر
ہمارے ساتھ ہیں محرومیوں کے سرمائے
گرا کے برق جلایا ہے آشیاں دل کا
ترے لبوں پہ تبسم کچھ ایسے لہرائے
کہاں مثال ہے روشن جمال کی نشترؔ
بدن کو چھو کے جسے چاندنی بھی شرمائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.