Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خودی گم کر چکا ہوں اب خوشی و غم سے کیا مطلب

اکبر الہ آبادی

خودی گم کر چکا ہوں اب خوشی و غم سے کیا مطلب

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    خودی گم کر چکا ہوں اب خوشی و غم سے کیا مطلب

    تعلق ہوش سے چھوڑا تو اب عالم سے کیا مطلب

    قناعت جس کو ہے وہ رزق ما یحتاج پر خوش ہے

    سمجھ جس کو ہے اس کو بحث بیش و کم سے کیا مطلب

    جسے مرنا نہ ہو وہ حشر تک کی فکر میں الجھے

    بدلتی ہے اگر دنیا تو بدلے ہم سے کیا مطلب

    مری فطرت میں مستی ہے حقیقت بیں ہے دل میرا

    مجھے ساقی کی کیا حاجت ہے جام و جم سے کیا مطلب

    خود اپنی ریش میں الجھے ہوئے ہیں حضرت واعظ

    بھلا ان کو بتوں کے گیسوئے پر خم سے کیا مطلب

    نئی تعلیم کو کیا واسطہ ہے آدمیت سے

    جناب ڈارون کو حضرت آدم سے کیا مطلب

    صدائے سرمدی سے مست رہتا ہوں سدا اکبرؔ

    مجھے نغموں کی کیا پروا مجھے سرگم سے کیا مطلب

    مأخذ :
    • کتاب : ہنگامہ ہے کیوں برپا (Pg. 48)
    • Author : اکبر الہ آبادی
    • مطبع : ریختہ بکس (2023)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے