خوشی کے دن ہوں تو اجلا لباس سب پہنیں
خوشی کے دن ہوں تو اجلا لباس سب پہنیں
اور ایک ہم کہ وہی جامۂ تعب پہنیں
اتاریں اپنے بدن سے اکیلے پن کی دھوپ
کسی نگاہ کو اوڑھیں کسی کے لب پہنیں
بوقت صبح پہن لیں گے پھر لبادۂ خشک
نم وصال ہی اچھا ہے شب کی شب پہنیں
خریدا اور سلایا بھی استری بھی کیا
مگر سمجھ نہیں آتی وہ سوٹ کب پہنیں
عجیب ان کے رویوں میں بد تمیزی ہے
یہ اہل شہر کبھی جامۂ ادب پہنیں
پہننے کی ہمیں آزادی مل رہی ہے مگر
سماج جس کو سمجھتا ہے ما وجب پہنیں
ہمارے دل نے گوارا نہیں کیا یاورؔ
ہم اس کے ہجر میں پیراہن طرب پہنیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.