Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خواہشوں کو سر پہ لادے یوں سفر کرنے لگے

راغب شکیب

خواہشوں کو سر پہ لادے یوں سفر کرنے لگے

راغب شکیب

MORE BYراغب شکیب

    خواہشوں کو سر پہ لادے یوں سفر کرنے لگے

    لوگ اپنی ذات کو زیر و زبر کرنے لگے

    اس جنوں کا اس سے بہتر اور کیا ہوگا صلہ

    ہم خود اپنے خون سے دامن کو تر کرنے لگے

    دھوپ میں جلتے رہے ہیں سرو کی صورت مگر

    یہ غضب ہے چاند پر پھر بھی نظر کرنے لگے

    دوستوں نے تحفتاً بخشے جو زخموں کے گلاب

    ان کی بو محسوس ہم آٹھوں پہر کرنے لگے

    یوں بدن میں خون کو عزم سفر کا ہو جنوں

    دل کے دریا میں وہ پھر پیدا بھنور کرنے لگے

    ریزہ ریزہ ہو نہ جائیں عکس شیشوں کے کبھی

    اب تلاش سنگ خود ہی شیشہ گر کرنے لگے

    پھول‌ پتوں کا انہیں پھر ہوش کیا باقی رہے

    جن درختوں کو ہوا زیر و زبر کرنے لگے

    زندگی ہے بوجھ گر خود کو بدل کچھ اس طرح

    زندگی تیرے لئے خود ہی سفر کرنے لگے

    بڑھ گیا ہے اس قدر احساس محرومی شکیبؔ

    لوگ اپنی ذات سے کٹ کر گزر کرنے لگے

    مأخذ :
    • کتاب : Auraaq (Pg. 198)
    • Author : Vazeer Agha
    • مطبع : Office auraq. chouck Urdu Bazar, Lahore (Nov. Dec. 1974)
    • اشاعت : Nov. Dec. 1974

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے