کسی آسیب کا سایہ ہے اس پر لوگ کہتے ہیں
کسی آسیب کا سایہ ہے اس پر لوگ کہتے ہیں
پڑا رہتا ہے وہ حجرے کے اندر لوگ کہتے ہیں
مری بستی میں اک بڑھیا ہے جو سچ مچ کی ڈائن ہے
وہ کھا جاتی ہے بچوں کو پکڑ کر لوگ کہتے ہیں
ہر اک رشتہ یہاں قائم ہے بس مطلب پرستی پر
زمانے میں یہی رائج ہے کلچر لوگ کہتے ہیں
معزز شخصیت ہے شہر کا اب نامور غنڈہ
کہ بن بیٹھا ہے وہ پارٹی کا لیڈر لوگ کہتے ہیں
سبق لیتا ہے جو بھی خامیوں سے اپنے ماضی کی
وہی جاتا ہے مستقبل میں اوپر لوگ کہتے ہیں
تعلق ہے مرا بس دوستی کی حد تلک اس سے
غلط باتیں ہی لیکن کیوں برابر لوگ کہتے ہیں
شکستہ ناؤ لے کر فیضؔ نکلے ہو سمندر میں
تمہارا ڈوب جانا ہے مقدر لوگ کہتے ہیں
- کتاب : Handwriting File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.