Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی آسیب کا سایہ ہے اس پر لوگ کہتے ہیں

فیض الامین فیض

کسی آسیب کا سایہ ہے اس پر لوگ کہتے ہیں

فیض الامین فیض

MORE BYفیض الامین فیض

    کسی آسیب کا سایہ ہے اس پر لوگ کہتے ہیں

    پڑا رہتا ہے وہ حجرے کے اندر لوگ کہتے ہیں

    مری بستی میں اک بڑھیا ہے جو سچ مچ کی ڈائن ہے

    وہ کھا جاتی ہے بچوں کو پکڑ کر لوگ کہتے ہیں

    ہر اک رشتہ یہاں قائم ہے بس مطلب پرستی پر

    زمانے میں یہی رائج ہے کلچر لوگ کہتے ہیں

    معزز شخصیت ہے شہر کا اب نامور غنڈہ

    کہ بن بیٹھا ہے وہ پارٹی کا لیڈر لوگ کہتے ہیں

    سبق لیتا ہے جو بھی خامیوں سے اپنے ماضی کی

    وہی جاتا ہے مستقبل میں اوپر لوگ کہتے ہیں

    تعلق ہے مرا بس دوستی کی حد تلک اس سے

    غلط باتیں ہی لیکن کیوں برابر لوگ کہتے ہیں

    شکستہ ناؤ لے کر فیضؔ نکلے ہو سمندر میں

    تمہارا ڈوب جانا ہے مقدر لوگ کہتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Handwriting File Mail By Salim Saleem

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے