Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی دن دیکھ لو عالم مری بیتابیٔ دل کا

منشی شیو پرشاد وہبی

کسی دن دیکھ لو عالم مری بیتابیٔ دل کا

منشی شیو پرشاد وہبی

MORE BYمنشی شیو پرشاد وہبی

    کسی دن دیکھ لو عالم مری بیتابیٔ دل کا

    تماشا دیکھنا منظور ہے گر رقص بسمل کا

    اگر یاد آ گیا اک دم تڑپنا مجھ سے بسمل کا

    ہر اک جوہر بنے گا چشم گریاں تیغ قاتل کا

    گنہ گاروں پہ اپنے گر چلے گی تیز ہو ہو کر

    یقیں ہوتا ہے دم چڑھ جائے گا شمشیر قاتل کا

    وہ گریاں تھا اثر باقی ہے جس کا بعد مردن بھی

    ٹپکتا ہے بناتے ہیں اگر کاسہ مری گل کا

    شہادت تو ملی لیکن برا ہو سخت جانی کا

    رہے گا درد دل میں صدمۂ بازوئے قاتل کا

    دکھا دو آخری دیدار آسانی سے دم نکلے

    نہیں مشکل ہے کچھ آسان ہونا میری مشکل کا

    نماز اپنی قضا ہو جائے گی کعبہ میں اے واعظ

    دم تکبیر گر دھیان آ گیا ابروئے قاتل کا

    شہید تیغ ابرو جانتے تھے دوست گر مجھ کو

    کفن دینا تھا دامان نگاہ ناز قاتل کا

    ہماری سخت جانی سے ہوئی خفت اسے حاصل

    اسی باعث سے منہ اترا ہوا ہے تیغ قاتل کا

    صفائی اس کو کہتے ہیں کہ قسمت تک نہیں باقی

    مری گردن پہ یہ احسان ہے شمشیر قاتل کا

    ترے اے رشک لیلیٰ کیوں نہ ہوں جن و بشر عاشق

    بنا ہے پردۂ چشم پری سے پردہ محمل کا

    تو ہی شوق شہادت کچھ ہماری دستگیری کر

    قدم اٹھتے نہیں اور ہے ارادہ کوئے قاتل کا

    ڈرو دل میں خدا کا خوف کرنا تم کو لازم ہے

    ہوا اچھا نہیں مسمار کرنا کعبۂ دل کا

    نہ چار آنکھیں کسی سے کیں چلا وہ شعلہ رو اٹھ کر

    بجا رونا ہے یہ آٹھ آٹھ آنسو شمع محفل کا

    ترے بیمار کو حب شفا کی کیا ضرورت ہے

    ابھی صحت ہو گر بوسہ ملے رخسار کے تل کا

    گلے سے جس طرح طوق گلو کو میرے الفت ہے

    رہے گا پاؤں سے بھی سلسلہ قائم سلاسل کا

    بتان سنگ دل کے دل میں ہر دم یاد رہتی ہے

    تعجب کیا اگر ہو جائے مجھ کو عارضہ سل کا

    نہ کیوں کر نور افزائے نگاہ عشق بازاں ہو

    تمہاری زلف دودہ ہے چراغ ماہ کامل کا

    تلاش اک رشک لیلیٰ کی ہے ایسی دشت وحشت میں

    کہ مجھ کو ہر بگولے پر گماں ہوتا ہے محمل کا

    ہزار اے جان تم چاہ ذقن پر زلف لٹکا دو

    نکلنا سخت مشکل ہے ہمارے یوسف دل کا

    ہماری آہ بجلی کی طرح تڑپے گی اے وہبیؔ

    بنے گا آسماں جس وقت دود آتش دل کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے