Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سے کوئی شکوہ ہے نہ دل میں کوئی نفرت ہے

پروفیسر محمود عالم

کسی سے کوئی شکوہ ہے نہ دل میں کوئی نفرت ہے

پروفیسر محمود عالم

MORE BYپروفیسر محمود عالم

    کسی سے کوئی شکوہ ہے نہ دل میں کوئی نفرت ہے

    ملے ہو تم مجھے جب سے یہ دنیا خوب صورت ہے

    ہماری بن نہیں سکتی کبھی شیخ و برہمن سے

    گناہ وہ جس کو کہتے ہیں وہی اپنی عبادت ہے

    کہاں موقع ملا مجھ کو تمہارے ساتھ رہنے کا

    سفر میں مل گئے طرزی تو یہ سمجھا سعادت ہے

    گلوں کو خار کہتے ہیں خلش کو شبنمی ٹھنڈک

    اشارہ اور ہی کچھ ہے غزل کی یہ نزاکت ہے

    تمہاری ہر ادا کو جانتا پہچانتا ہوں میں

    خموشی ہے اگر لب پر تو یہ میری شرافت ہے

    تمہارے حسن روز افزوں میں میرا بھی تو حصہ ہے

    مرا حصہ مجھے دے دو نہ دوگے تو خیانت ہے

    یہ کیسی دوستی ہے دوستوں کو تشنہ رکھتے ہو

    بڑھی جو تشنگی حد سے تو اعلان بغاوت ہے

    جگر کا خون ہوتا ہے تو پھر اشعار بنتے ہیں

    جگر سوزی و خوں ریزی میں ہی سچی حلاوت ہے

    تمہارے مکر و سازش نے دکھایا ہے مجھے رستہ

    ترے جور و ستم سے ہی مری دنیا سلامت ہے

    جو نکلے خون کے قطرے چھلک کر میری آنکھوں سے

    یہ خود کردہ گناہوں پر بہے اشک ندامت ہے

    تو اپنی قدر کر ناداں تجھے نائب بنایا ہے

    تری قسمت میں دنیا کی قیادت اور امامت ہے

    سناتے ہیں میاں محمودؔ اب تو آپ بیتی ہی

    بظاہر داستان غم بہ باطن اک حکایت ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے