Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی مقتول جفا ہو جیسے

طالب دہلوی

کوئی مقتول جفا ہو جیسے

طالب دہلوی

MORE BYطالب دہلوی

    دلچسپ معلومات

    (6جون 1965ء ؁ تا 20جولائی 1965 ؁ء)

    کوئی مقتول جفا ہو جیسے

    یعنی تصویر وفا ہو جیسے

    بارہا یوں بھی ہوا ہے محسوس

    کوئی مجھ میں ہی چھپا ہو جیسے

    کتنا مستغنیٔ درماں ہے یہ

    درد خود اپنی دوا ہو جیسے

    یوں شب و روز گزارے تجھ بن

    وقت سولی پہ کٹا ہو جیسے

    اس تکلم پہ دل و جاں صدقے

    آپ نے شعر کہا ہو جیسے

    بات بے بات خفا ہو جانا

    یہ بھی اک اس کی ادا ہو جیسے

    اس طرح کھیل رہا ہے ہر شخص

    زندگی ایک جوا ہو جیسے

    دل مرحوم کا ماتم تو نہیں

    ایک محشر سا بپا ہو جیسے

    اب تو کچھ ایسا سکوں حاصل ہے

    کسی عابد کی دعا ہو جیسے

    چشمک برق ترا کیا کہنا

    اسی کافر کی ادا ہو جیسے

    اس طرح کاٹ رہا ہوں ہمدم

    زندگی کوئی سزا ہو جیسے

    آہ نا کردہ گناہی کی قسم

    یہ بھی میری ہی خطا ہو جیسے

    جنبش لب پہ گماں ہوتا ہے

    نام میرا ہی لیا ہو جیسے

    یوں بجھا آج چراغ امید

    یہ بھی مفلس کا دیا ہو جیسے

    اس طرح چھٹ گئے احباب و عزیز

    گوشت ناخن سے جدا ہو جیسے

    بندگی کون کرے بندہ نواز

    اب تو بندہ ہی خدا ہو جیسے

    لوگ کہتے ہیں جسے عہد شباب

    یہ بھی دو دن کی ہوا ہو جیسے

    مصحف رخ پہ گھنیری زلفیں

    چاند بدلی میں چھپا ہو جیسے

    یوں گرایا ہے نظر سے اس نے

    اشک دامن پہ گرا ہو جیسے

    یاد ایام گذشتہ طالبؔ

    دل میں اک درد اٹھا ہو جیسے

    اب تو طالبؔ یہ گماں ہوتا ہے

    وہ مجھے بھول گیا ہو جیسے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے