Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ ایسے محو ہوں آنکھیں جو کھول کر دیکھیں

حامد عظیم آبادی

کچھ ایسے محو ہوں آنکھیں جو کھول کر دیکھیں

حامد عظیم آبادی

MORE BYحامد عظیم آبادی

    کچھ ایسے محو ہوں آنکھیں جو کھول کر دیکھیں

    اسی کا جلوہ نظر آئے ہم جدھر دیکھیں

    دم اخیر کوئی آرزو نہیں دل میں

    یہ آرزو ہے کہ ہم تجھ کو اک نظر دیکھیں

    انہیں بناؤ سے فرصت کہاں شب وعدہ

    فضول شام سے کیوں راہ تا سحر دیکھیں

    ریاض دہر میں پھولے سمائیں ہم کیوں کر

    جو اپنے نخل تمنا کو بارور دیکھیں

    ادھر ہے میرا جگر اور ادھر ہے دل میرا

    وہ کشمکش میں پڑے ہیں کدھر کدھر دیکھیں

    نثار چشم عنایت پہ ہم ہوں سو دل سے

    وہ اس نظر سے اگر ہم کو اک نظر دیکھیں

    خبر ملی ہے مجھے آج ان کے آنے کی

    جو اہل عشق ہوں وہ آہ کا اثر دیکھیں

    جو کچھ ہو دل میں ہمارے اٹھا نہ رکھیں ہم

    جو کچھ ہو آپ کے دل میں وہ آپ کر دیکھیں

    نہیں پسند مجھے نکتہ چینیاں حامدؔ

    کسی کے عیب کو کیا دیکھیں ہم ہنر دیکھیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے