مایوس کس لئے ہو اٹھو بات کرتے ہیں
مایوس کس لئے ہو اٹھو بات کرتے ہیں
دنیا کے مسئلوں پہ چلو بات کرتے ہیں
نیت میں کھوٹ گرچہ تمہاری نہیں ہے دوست
کیوں بھاگے جا رہے ہو رکو بات کرتے ہیں
تم کو کسی بھی بات پہ قابو نہیں رہا
پہلے تو اپنی حد میں رہو بات کرتے ہیں
کچھ ایسا کرتے ہیں کہ وہ خاموش ہی رہے
زخموں پہ زخم دل کو نہ دو بات کرتے ہیں
تم نے یہ کیسے سوچا کہ سر پر بٹھائیں گے
دکھ درد اپنے نام کرو بات کرتے ہیں
اے غم زمانے بعد خوشی ملنے آئی ہے
کیوں درمیاں ہو اپنے ہٹو بات کرتے ہیں
مصروف ہر کوئی ہے یہاں جانتے ہیں ہم
فرصت ہو اپنے پاس ملو بات کرتے ہیں
گر کر سنبھلنا اتنا کہاں سہل ہے نظرؔ
چھوڑو روش یہ ٹیڑھی سنو بات کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.