محدود کر نظر کو نہ تنہا بہار دیکھ
محدود کر نظر کو نہ تنہا بہار دیکھ
گلشن کے ساتھ ساتھ دل داغدار دیکھ
ہمت نہ ہار گردش لیل و نہار دیکھ
کچھ اور دن ابھی ستم روزگار دیکھ
طوطی کی طرح دیکھ نہ مثل ہزار دیکھ
انسان بن کے نقش و نگار بہار دیکھ
اے نا شناس ہمت انساں ذرا سمجھ
دل کی بساط دیکھ غم روزگار دیکھ
منصور کی زباں سے تو راز خودی سنا
میری جبیں میں جلوۂ حسن نگار دیکھ
برباد کر نہ زندگئ مستعار کو
ملنی نہیں یہ چیز تجھے بار بار دیکھ
اے شہسوار عرصۂ حسن ایک اور وار
ہیں اور بھی کلیم سر رہ گزار دیکھ
اے ہم نشیں کدورت جاناں نہیں گئی
یہ ہے جواب نامۂ بخت غبار دیکھ
وہ میکدہ کھلا وہ مرا مدعا ملا
وہ آ رہا ہے جھوم کے ابر بہار دیکھ
میں تو رہین لذت آزار ہو چکا
اب کوئی اور اے ستم روزگار دیکھ
دل میں مرے جدائیٔ گلشن کے داغ ہیں
لایا ہوں اپنے ساتھ قفس میں بہار دیکھ
کیسی بہار خلد کہاں کا جمال حور
رنگ بیان واعظ پرہیزگار دیکھ
میں جانتا ہوں کس کی ہیں جلوه نمائياں
میری نظر سے شیخ جہان بہار دیکھ
آتش کدہ تمام گلستاں بنا دیا
فصل بہار رنگ نوائے ہزار دیکھ
دامن میں بادہ خوار کے واعظ پناہ لے
محشر میں سینکڑوں ہیں کہیں جا کے یار دیکھ
کیا ہم بھی ہیں کلیم کہ غش کھا کے گر پڑیں
ہاں دیکھ تو ہمیں نگہ شعلہ بار دیکھ
رحمت نثار ہوتی ہے صدقے ہے مغفرت
قسمت تو اپنی اے نگۂ شرمسار دیکھ
کوثر کا میکدہ ہے تو جنت کا گل کدہ
حسن مذاق شاغلؔ پرہیزگار دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.