میں بدلتے موسموں کے رنگ سے بیزار ہوں
میں بدلتے موسموں کے رنگ سے بیزار ہوں
ہر نئی رت سے چمن میں برسر پیکار ہوں
حسن یوسف کے خریدارو بڑھو میری طرف
میں ادب کے دائرے میں مصر کا بازار ہوں
وقت کے ہاتھوں بگڑتا ہوں سنورنے کے لئے
میں سمندر کے کنارے ریت کی دیوار ہوں
کون سا ہے مرحلہ جو مجھ سے طے پاتا نہیں
میں خود اپنے راستے کی منزل دشوار ہوں
جس کو پڑھنا ہے مجھے وہ پہلی فرصت میں پڑھے
صبح کے ہاتھوں میں پچھلی رات کا اخبار ہوں
خواب ہے میرے لئے موج ہوا کی تازگی
میں شجر پر زرد پتے کی طرح بیدار ہوں
میری گردن پر صباؔ ہے اپنی شہرت کا لہو
میں عمل کی روشنی میں جرم کا اقرار ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.