Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں دھوپ میں ہوں تو سایہ کر دے امن میں ٹھنڈی ہوائیں مانگے

نسیم نکہت

میں دھوپ میں ہوں تو سایہ کر دے امن میں ٹھنڈی ہوائیں مانگے

نسیم نکہت

MORE BYنسیم نکہت

    میں دھوپ میں ہوں تو سایہ کر دے امن میں ٹھنڈی ہوائیں مانگے

    سفر پہ نکلوں تو ماں کا آنچل سلامتی کی دعائیں مانگے

    مری عدالت ہے میں ہی منصف وکیل بھی میں دلیل بھی میں

    خطا کروں تو ضمیر میرا خود اپنی خاطر سزائیں مانگے

    سنا ہے پردیس میں ہے دولت کما کے لاؤں تو ہوگی عزت

    مگر یہ دل تو ہمیشہ اپنے وطن کی مہکی فضائیں مانگے

    وہ جن کو آتی ہے دنیا داری یہاں وہی کامیاب ہوں گے

    مگر یہ دل بھی ہے کتنا ناداں ہر ایک سے یہ وفائیں مانگے

    سنا ہے چہرہ بھی آئنہ ہے کہے گا سچ بس یہی خطا ہے

    یہاں تو ہے جھوٹ کی حکومت زمانہ ہم سے ادائیں مانگے

    ہمیں نہ سرگم نہ راگ آئے ہماری آواز کس کو بھائے

    ہمارے شعروں میں تلخیاں ہیں زمانہ میٹھی صدائیں مانگے

    ہماری دھرتی سلگ رہی ہے کہ پیاسا ساون چلا گیا ہے

    سنو ذرا آسماں سے کہہ دو زمین کالی گھٹائیں مانگے

    مری انا مجھ کو روکتی ہے میں اس کے آگے جھکوں تو کیسے

    غرور اس کا تو ہر کسی سے خوشامدیں التجائیں مانگے

    مأخذ :
    • کتاب : مرا انتظار کرنا (Pg. 49)
    • Author : ڈاکٹر نسیم نکہت
    • مطبع : بالمقابل ٹوریہ گنج اسپتال تلسی داس مارگ۔4 (2010)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے