من میں جوت جگانے والے تیاگ گئے یہ ڈیرا جوگی
من میں جوت جگانے والے تیاگ گئے یہ ڈیرا جوگی
اتر دکھن پورب پچھم چاروں اور اندھیرا جوگی
دوارے دوارے الکھ جگانے کو تو ساری عمر پڑی ہے
سیج سجی دو چار گھڑی کو کر لے رین بسیرا جوگی
اس گھر میں اک کورا آنچل روتے روتے بھیگ چلا ہے
بھولے ہی سے سہی کبھی تو مار ادھر بھی پھیرا جوگی
اپنے من میں چور چھپا ہو تو پھر دوش کسی کا کیا ہے
وہ ہی راہ رو وہ ہی رہزن اپنا آپ لٹیرا جوگی
پل دو پل رک پہن گیروئے کپڑے ہم بھی ساتھ چلیں گے
مار چلی رس بھری جوانی جوگی والا پھیرا جوگی
پاؤں پاؤں مڑتی پگڈنڈی آنکھ جھپکتے ڈس لیتی ہے
جیون کی ناگن کس کے بس اس کا کون سپیرا جوگی
تو جو کہے تو ان زلفوں کی نرم چھاؤں ہم راہ لے چلیں
جنگل میں کالے بادل کا سایہ بہت گھنیرا جوگی
یہ بھبھوت کس کی پلکوں کس کے بالوں کی پرچھائیں ہے
تیرے صاف سپید جسم پر کس نے رنگ بکھیرا جوگی
کان میں کنڈل کڑا ہاتھ میں لمبے بال گھونگھروں والے
تیرے تن کے چار چھپیرے کس جوگن کا گھیرا جوگی
جس نے مجھ کو گھر بخشا ہے اور آوارہ گردی تجھ کو
اس کی راہ گزر کس گھر سے کس رستے پر ڈیرا جوگی
ہر رخ پر پرچھائیں کسی کی ہر چہرے پر عکس کسی کا
چلتے پھرتے بازاروں میں کیا تیرا کیا میرا جوگی
اس بستی میں اشکؔ کسی اک لڑکے کو کنڈل پہنا کر
اک لڑکی نے یہ کہہ کر برباد کیا تو میرا جوگی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.