موج سرکش ہوں میں نہ دریا ہوں
موج سرکش ہوں میں نہ دریا ہوں
پھر بھی اک منظر تماشہ ہوں
چند قطروں میں وہ ہوا سیراب
میں سمندر ہوں پھر بھی پیاسا ہوں
اپنی ہی جستجو میں گم تنہا
میں گھنے جنگلوں میں رہتا ہوں
تم جو بدلے ہو موسموں کی طرح
وقت کے ساتھ میں بھی بدلا ہوں
میرا مسکن ہے سینۂ کہسار
میں اک آئینۂ سراپا ہوں
وہ ہے شبنم کے آبگینوں میں
میں اک آسودۂ تمنا ہوں
ساحلؔ اس کی نگاہ ہے مجھ پر
بزم میں اک طرف میں بیٹھا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.