ملے جو غم بھی تو اس کو برت خوشی کی طرح
ملے جو غم بھی تو اس کو برت خوشی کی طرح
گزار زندگی نادان زندگی کی طرح
جہاں پہ حق ہو وہاں حق کی بات کہہ دیجے
خموش رہنا بھی ہے جرم خودکشی کی طرح
جہان حرص و ہوس کا تو ہے گلہ تاہم
ملے ہیں مجھ کو فرشتے بھی آدمی کی طرح
جو بات شیریں بیانی کا عکس رکھتی ہے
وہ بات دل میں اترتی ہے روشنی کی طرح
وگرنہ رسم جہاں داریٔ حیات نبھا
کسی کو چاہ تو پھر چاہ بندگی کی طرح
وفا کی حرمت بے حد کا پاس تھا مجھ کو
تمہارے شہر سے گزرا ہوں اجنبی کی طرح
میں اپنا آپ مکمل وجود ہوں شارقؔ
مجھے غرض ہی نہیں ہے بنوں کسی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.