کب تلک یہ ستم اٹھائیے گا
کب تلک یہ ستم اٹھائیے گا
ایک دن یوں ہی جی سے جائیے گا
شکل تصویر بے خودی کب تک
کسو دن آپ میں بھی آئیے گا
سب سے مل چل کہ حادثے سے پھر
کہیں ڈھونڈا بھی تو نہ پائیے گا
نہ موئے ہم اسیری میں تو نسیم
کوئی دن اور باؤ کھائیے گا
کہیے گا اس سے قصۂ مجنوں
یعنی پردے میں غم سنائیے گا
اس کے پابوس کی توقع پر
اپنے تیں خاک میں ملایئے گا
اس کے پاؤں کو جا لگی ہے حنا
خوب سے ہاتھ اسے لگایئے گا
شرکت شیخ و برہمن سے میرؔ
کعبہ و دیر سے بھی جائیے گا
اپنی ڈیڑھ اینٹ کی جدی مسجد
کسی ویرانے میں بنایئے گا
- کتاب : MIRIYAAT - Diwan No- 1, Ghazal No- 0098
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.