مرا بکھرنا پس جسم و جاں نہیں دیکھا
مرا بکھرنا پس جسم و جاں نہیں دیکھا
سیف الرحمن عباد غازی پوری
MORE BYسیف الرحمن عباد غازی پوری
مرا بکھرنا پس جسم و جاں نہیں دیکھا
کسی نے جلتے دیے کا دھواں نہیں دیکھا
کچھ اتنا جھک کے چلے ہم لحاظ دنیا میں
زمیں ہی دیکھی کبھی آسماں نہیں دیکھا
کبھی وہ آنکھ میں ہے تو کبھی ہے آنسو میں
کہیں بھی ہم نے اسے بے مکاں نہیں دیکھا
دیار غیر میں اک شخص سے کہا میں نے
نہ دیکھا کچھ بھی جو ہندوستاں نہیں دیکھا
تمازتوں سے جسے سابقہ تھا ہم نے اسے
شجر کے سائے میں بھی شادماں نہیں دیکھا
مرا ہی اشک پلاتے ہو مجھ کو محفل میں
تمہارے جیسا کوئی میزباں نہیں دیکھا
اسے ہو لفظ کا عرفان کس طرح عبادؔ
کہ جس نے لفظ کا آتش فشاں نہیں دیکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.