مرے دل کی اب اے اشک ندامت شست و شو کر دے
مرے دل کی اب اے اشک ندامت شست و شو کر دے
بس اتنا کر کے دنیا سے مجھے بے آرزو کر دے
چمن سر پر اٹھا رکھا ہے فریاد عنادل نے
مزا آ جائے تو گل کو اگر بے رنگ و بو کر دے
یہ انعام تغافل اے دل ہمت شکن توبہ
مجھے گم کر تو یوں گم کر کہ محو جستجو کر دے
صدف کی طرح دل کو راز دار موج طوفاں کر
گہر کی طرح مجھ کو غرق بحر آبرو کر دے
ملے گا رشتۂ الفت کہیں اے بخیہ گر تجھ کو
جو مل جائے تو میرے دل کے زخموں کو رفو کر دے
مجھے تاب نظر باقی نہیں اے جلوۂ جاناں
پریشاں اک ذرا عارض پہ زلف مشکبو کر دے
گلی جاتی ہیں زنجیریں جلا جاتا ہے پیراہن
جنوں کو فکر ہے رسوا مجھے پھر کو بہ کو کر دے
مجھے اول فنا آخر فنا اے برقؔ ہونا ہے
زہے قسمت جو رخ میری طرف وہ شعلہ رو کر دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.