مرے قریب سے گزرا اک اجنبی کی طرح
دلچسپ معلومات
(1963ء)
مرے قریب سے گزرا اک اجنبی کی طرح
وہ کج ادا جو ملا بھی تو زندگی کی طرح
ملا نہ تھا تو گماں اس پہ تھا فرشتوں کا
جو اب ملا ہے تو لگتا ہے آدمی کی طرح
کرن کرن اتر آئی ہے روزن دل سے
کسی حسیں کی تمنا بھی روشنی کی طرح
مری نگاہ سے دیکھو تو ہم زباں ہو جاؤ
کہ دشمنی بھی کسی کی ہے دوستی کی طرح
نہ ملنے والے کناروں کا نام ٹھہرا شوق
گریز پا ہے جہاں حسن اک ندی کی طرح
نہ کھل سکا تو لہو ہو کے بہہ گیا ہے دل
کبھی کھلا تو مہک اٹھے گا کلی کی طرح
ہزار شعر ہیں اور ایک خامشی کی ادا
ہزار رنگ ہیں اور ایک سادگی کی طرح
بہت دنوں میں ملے ہیں ہم آج عشقیؔ سے
نہیں وہ پھر بھی کوئی شخص ہے اسی کی طرح
- کتاب : Qamat (Pg. 40)
- Author : Shahid Ishqui
- مطبع : Arshia Publications (1985)
- اشاعت : 1985
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.