Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت کا تلاطم خیز طوفاں دل سے اٹھتا ہے

طلعت صدیقی نہٹوری

محبت کا تلاطم خیز طوفاں دل سے اٹھتا ہے

طلعت صدیقی نہٹوری

MORE BYطلعت صدیقی نہٹوری

    محبت کا تلاطم خیز طوفاں دل سے اٹھتا ہے

    یہ وہ سیلاب ہے جو سینۂ ساحل سے اٹھتا ہے

    وفور شوق دید و جذبۂ کامل سے اٹھتا ہے

    نقاب اٹھتا تو ہے لیکن بڑی مشکل سے اٹھتا ہے

    کوئی جب با دل ناخواستہ محفل سے اٹھتا ہے

    قدم اٹھتا تو ہے اس کا مگر مشکل سے اٹھتا ہے

    بھٹکتا ہے کوئی گم کردہ منزل راہ میں شاید

    غبار اس کا ابھی تک جادۂ منزل سے اٹھتا ہے

    دم نظارہ گر جاتا ہے مجنوں کی نگاہوں پر

    وہی پردہ جو لیلیٰ کے در محمل سے اٹھتا ہے

    جلاتی شمع ہے یا آپ جل جاتا ہے پروانہ

    بہر صورت یہ فتنہ آپ کی محفل سے اٹھتا ہے

    کلیجے میں کبھی جب آتش الفت سلگتی ہے

    جگر سے کچھ دھواں اٹھتا ہے شعلہ دل سے اٹھتا ہے

    کہو باد مخالف سے بتا دو موج طوفاں کو

    مری کشتی کا لنگر دامن ساحل سے اٹھتا ہے

    تصور میں نظر آتا ہے جلوہ بے نقاب ان کا

    جب آنکھیں بند ہوتی ہیں تو پردہ دل سے اٹھتا ہے

    ابھرنا ہے تو یاد تلخیٔ ماضی سے کیا حاصل

    جب اٹھتا ہے کوئی امید مستقبل سے اٹھتا ہے

    فرشتے آج تک حیران ہیں انساں کی ہمت پر

    یہ بار عشق اے طلعتؔ بڑی مشکل سے اٹھتا ہے

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے