محبت کم نگاہوں کو نظر میں لا نہیں سکتی
محبت کم نگاہوں کو نظر میں لا نہیں سکتی
یہ بجلی ہر خس و خاشاک سے ٹکرا نہیں سکتی
جو کہنا ہے کہو حق پر کبھی آنچ آ نہیں سکتی
کوئی طاقت خلوص فکر کو جھٹلا نہیں سکتی
گرا کر عرش سے بھی حسن بے پروا نے دیکھا ہے
کوئی عالم ہو میری آدمیت جا نہیں سکتی
متانت آ چکی ہے ان کے لہجہ ان کی باتوں میں
وہ چاہیں لاکھ چہرے پر متانت آ نہیں سکتی
نہ سمجھو دوست کی حد تک کمال اپنی محبت کا
ابھی ناقص ہے دشمن کو اگر تڑپا نہیں سکتی
گرا ہوں رب قبلہ جب بھی ٹھوکر میں نے کھائی ہے
مری خودداری ایسی ویسی ٹھوکر کھا نہیں سکتی
کبھی تیر نگاہ ناز خالی جا نہیں سکتا
کوئی نیکی بھی ایسے وقت آڑے آ نہیں سکتی
نشیمن میرا رہنے دو چمن پر آنچ گر آئی
نشیمن ہی پہ آئے گی چمن پر آ نہیں سکتی
حقائق ہی رہیں گے نجمؔ میری فکر کا حاصل
خیال و خواب میں فکر سخن الجھا نہیں سکتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.