محبت کے سفر کو ہر گھڑی دشوار کرتا تھا
محبت کے سفر کو ہر گھڑی دشوار کرتا تھا
وہ ہر اک راستے کو میرے نا ہموار کرتا تھا
غزل لکھ کر تری دیوار پر لٹکا کے جب آتا
تو ساری رات پھر گریہ در و دیوار کرتا تھا
مرے احساس کو چھلنی کیے دیتا تھا ہر لمحہ
یہ کار خیر میرے شہر کا اخبار کرتا تھا
جسے تم چاہ کر بھی پار ہرگز کر نہیں پائے
میں ٹوٹی پھوٹی کشتی سے وہ دریا پار کرتا تھا
سنا ہے ایک ظالم شہر میں ایسا بھی آیا تھا
جو مرنے کے لیے بچوں کو بھی تیار کرتا تھا
سبق پڑھتا بھی تو کیسے کہ سارا دن مرے ہمدم
میں چپکے چپکے ہر اک پل ترا دیدار کرتا تھا
مرے اطراف میں شہنائیاں سی بجنے لگتی تھیں
محبت کا کبھی فرخؔ وہ جب اظہار کرتا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.