Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

محبت وہ ہے جس میں کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

قلق میرٹھی

محبت وہ ہے جس میں کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

قلق میرٹھی

MORE BYقلق میرٹھی

    محبت وہ ہے جس میں کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا

    جو ہو سکتا ہے وہ بھی آدمی سے ہو نہیں سکتا

    یہ کہنا ہے تو کیا کہنا کہ کہتے کہتے رک جانا

    بیان حسرت دل بھی تو جی سے ہو نہیں سکتا

    اچٹتی سی نگاہیں کب جگر کے پار ہوتی ہیں

    کرو خوں دوست بن کر دشمنی سے ہو نہیں سکتا

    ہمیں کیوں دل دیا اور دل ربائی ان میں کیوں رکھی

    خدا دشمن بتوں کی بندگی سے ہو نہیں سکتا

    دم رخصت وہ مجھ کو دیکھ کر بے خود تو کیا ہوگا

    نہ اٹھنے دیں انہیں یہ بھی غشی سے ہو نہیں سکتا

    برنگ نالہ کس کس دھوم سے اڑتا ہے رنگ اپنا

    تری فرقت کا پردہ خامشی سے ہو نہیں سکتا

    قلقؔ پیغام تیرا اور بیاں پھر اس ستم گر سے

    کسی سے ہو نہیں سکتا کسی سے ہو نہیں سکتا

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 29)
    • مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے