مختصر سے مختصر یہ عشق کا انجام ہے
مختصر سے مختصر یہ عشق کا انجام ہے
ہر تمنا مضطرب ہر آرزو ناکام ہے
بند آنکھیں دیکھ کر وقت سحر حیراں نہ ہو
اب تو بیمار محبت کو سحر بھی شام ہے
دیکھنا بیمار غم نے چپکے چپکے کیا کہا
حال دل کچھ کہہ رہا ہے یا کسی کا نام ہے
میری ہستی پیکر عبرت ہے عالم کے لئے
میری بربادی محبت کا کھلا انجام ہے
میرا جذب عشق آخر میرا جذب عشق ہے
حسن کو نیچا دکھا دوں جب تو میرا نام ہے
کیوں نہیں دیتی جواب ان کو نگاہ التفات
مجھ پہ کیوں آخر سکون قلب کا الزام ہے
دیکھنا تشریف لاتے ہیں جناب آرزوؔ
ہاتھ میں شیشہ بغل میں اک سبوئے خام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.