Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نسل وہ باقی کہاں بچی ہے ہجرت کرنے والوں کی

ظہور چوہان

نسل وہ باقی کہاں بچی ہے ہجرت کرنے والوں کی

ظہور چوہان

MORE BYظہور چوہان

    نسل وہ باقی کہاں بچی ہے ہجرت کرنے والوں کی

    اب تو قطاریں لگی ہوئی ہیں جیسے مرنے والوں کی

    کھلی ہوئی ہے چھت پر کھڑکی ایک پرانے کمرے کی

    جس سے کوئی دیکھا کرتا تھا شکل گزرنے والوں کی

    کچھ دن ان میں رہ کر دیکھا تو اک دم احساس ہوا

    کیسی ہے بے رنگ سی دنیا بننے سنورنے والوں کی

    دیکھو یار اس خالی گھر سے برسوں بعد بھی شام ڈھلے

    آوازیں آتی رہتی ہیں آہیں بھرنے والوں کی

    کتنی چیزیں پڑی ہوئی ہیں باہر بے ترتیبی سے

    اپنے اندر لمحہ لمحہ روز بکھرنے والوں کی

    تنہائی کی گرد میں لپٹی بول رہی ہیں تصویریں

    آنکھوں میں تو جھانک کے دیکھو خود سے ڈرنے والوں کی

    آہستہ آہستہ سب کردار عیاں ہو جائیں گے

    پشت پناہی کرتے رہے ہیں جو بھی دھرنے والوں کی

    چہرے ظہورؔ اب یاد نہیں ہیں اتنا یاد ہے لہروں میں

    چیخیں سنی تھیں لوگوں نے دریا میں اترنے والوں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے