Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر میں مدتوں عبرت کا منظر بیٹھ جاتا ہے

ریاض انور

نظر میں مدتوں عبرت کا منظر بیٹھ جاتا ہے

ریاض انور

MORE BYریاض انور

    نظر میں مدتوں عبرت کا منظر بیٹھ جاتا ہے

    صف فقرا میں جب کوئی تونگر بیٹھ جاتا ہے

    تضاد باہمی ہو بھائیوں میں اک تباہی ہے

    ہوں دیواریں اگر کچی تو پھر گھر بیٹھ جاتا ہے

    پرائے ہو گئے بیٹے نہ پوچھیں لاغری میں اب

    پریشاں باپ بوڑھا سر پکڑ کر بیٹھ جاتا ہے

    ضمیر و آبرو خودداریاں سب بیچی جاتی ہیں

    بکے زن مرد دروازے کے باہر بیٹھ جاتا ہے

    شراکت کی کمائی ہے تو کیوں لڑ کر گنواتے ہو

    ترازو لے کے منصف بن کے بندر بیٹھ جاتا ہے

    کرم ہے لوک شاہی کا سیاست کا کرشمہ ہے

    کروڑوں کی کمائی کرکے لیڈر بیٹھ جاتا ہے

    تھکن کو بھول کر چلنا ہی انورؔ زندگانی ہے

    وہ منزل پا نہیں سکتا جو تھک کر بیٹھ جاتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے