Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نکل گیا ہے کوئی مار دھاڑ کرتے ہوئے

حمیدہ شاہین

نکل گیا ہے کوئی مار دھاڑ کرتے ہوئے

حمیدہ شاہین

MORE BYحمیدہ شاہین

    نکل گیا ہے کوئی مار دھاڑ کرتے ہوئے

    بھری پری مری آنکھیں اجاڑ کرتے ہوئے

    یہ رت جگے سر وحشت گھسیٹتے ہیں مجھے

    میں لوٹتی ہوں کتابوں کو آڑ کرتے ہوئے

    عجیب طرز ہنر پر اڑے ہیں لوگ یہاں

    بناؤ سیکھ رہے ہیں بگاڑ کرتے ہوئے

    نہ جانے کون سی رائی عدو کے ہاتھ لگی

    کہ نیم جان ہے اس کو پہاڑ کرتے ہوئے

    چٹان جیسا تعلق بھی ٹوٹ جاتا ہے

    ذرا سی درز کو گہری دراڑ کرتے ہوئے

    ہمیں یہ کیسا درندہ صفات دور ملا

    گزر رہا ہے بہت چیر پھاڑ کرتے ہوئے

    یہاں وہاں کے فریبوں سے ٹوکری بھر لی

    ادھر ادھر سے خوشی کا جگاڑ کرتے ہوئے

    ادل بدل میں ہی خیمے تباہ کر ڈالے

    یہاں نہ گاڑ وہاں سے اکھاڑ کرتے ہوئے

    بھڑک رہے ہو مسلسل سر سکوت و سخن

    کسی حسد میں خیالوں کو بھاڑ کرتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے