Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اوڑھ کر درد کی اس دھوپ کو جلتے رہیے

ارمان جودھ پوری

اوڑھ کر درد کی اس دھوپ کو جلتے رہیے

ارمان جودھ پوری

MORE BYارمان جودھ پوری

    اوڑھ کر درد کی اس دھوپ کو جلتے رہیے

    خار مل جائیں تو پھر خاروں پہ چلتے رہیے

    زندگی سے ہے پرے چاہ کی پرچھائیاں

    رات دن درد کے سناٹوں میں پلتے رہیے

    ایک شو بن کے تمہیں جینا پڑے گا ہر دن

    زہر جتنا بھی ملے اس کو نگلتے رہیے

    آپ سے کوئی بھی امید نہیں مرہم کی

    آپ تو صرف نمک زخموں پہ ملتے رہیے

    اور بڑھ جائے گی کچھ رنگ حنائی اس کی

    بس ہتھیلی پہ لہو کو مرے ملتے رہیے

    آپ کے نام سے منسوب ہو غزلیں میری

    لفظ بن کر مرے اشعار میں ڈھلتے رہیے

    خود بخود ہار کے انصاف چلا جائے گا

    صرف تاریخ پہ تاریخ بدلتے رہیے

    آستینوں میں انہیں پالتے رہیے لیکن

    ان سپولوں کے ذرا پھن بھی کچلتے رہیے

    منزلیں دور ہیں پر حوصلہ رکھیے ارمانؔ

    آپ کا فرض مسافت ہے تو چلتے رہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے