پھر انسانوں کی غیرت نے شیطانوں کا منہ پھیر دیا
پھر انسانوں کی غیرت نے شیطانوں کا منہ پھیر دیا
پھر ہمت مرد مجاہد نے طوفانوں کا منہ پھیر دیا
پھر آزادی نے سبق دیا آزادی کے متوالوں کو
پھر شمع نے روشن ہوتے ہی پروانوں کا منہ پھیر دیا
انصاف کی سچی خواہش نے محروموں کو پھر اکسایا
پھر انسانوں نے شہزادوں اور خانوں کا منہ پھیر دیا
پھر خلوت سے محروم کیا مختاروں کو مجبوروں نے
پھر دید کی طالب دنیا نے دربانوں کا منہ پھیر دیا
پھر پلکیں بھیگی بھیگی ہیں پھر چہرہ اترا اترا ہے
معلوم ہوا دیوانوں نے دیوانوں کا منہ پھیر دیا
دوزخ سے ہمیں اس بستی میں جنت کا تصور لایا تھا
اس ہندی سندھی جھگڑے نے ارمانوں کا منہ پھیر دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.