Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قافلہ جا کے اسی دشت میں ٹھہرا اپنا

کاظم جرولی

قافلہ جا کے اسی دشت میں ٹھہرا اپنا

کاظم جرولی

MORE BYکاظم جرولی

    قافلہ جا کے اسی دشت میں ٹھہرا اپنا

    خود پہ رکھتے ہیں جہاں پیڑ بھی سایا اپنا

    اس جگہ لے کے مجھے تشنہ لبی آئی ہے

    خود ہی پی لیتا ہے پانی جہاں دریا اپنا

    ہم کسی غیر کے شرمندۂ احسان نہ ہوئے

    ہم نے خود بڑھ کے اٹھایا ہے جنازا اپنا

    اگتی رہتی ہیں یہاں شمس و قمر کی فصلیں

    کیا کمی ہم کو سلامت رہے صحرا اپنا

    لوگ ہی سارے برے ہیں کہ کمی تجھ میں ہے

    آئینہ رکھ کے ذرا دیکھ تو چہرا اپنا

    راہبر مجھ کو نہیں چاہئے تیری منزل

    میرے قدموں سے اٹھا لے جا یہ رستا اپنا

    فاصلہ اپنوں سے کچھ اور بڑھا اور بڑھا

    ہوں گے سب اپنے اگر کوئی نہ ہوگا اپنا

    وقف ہے روز ازل ہی سے کسی اور کے نام

    اپنے کس کام کا ہے خون پسینا اپنا

    ان چراغوں سے کبھی لو نہ لگانا کاظمؔ

    جن کو خود اپنے لئے کم ہے اجالا اپنا

    مأخذ :
    • کتاب : کتاب سنگ (Pg. 27)
    • Author : کاظم جرولی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے