Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قلم سے اپنے تصور کو قید کرنے کا

ثمر کبیر

قلم سے اپنے تصور کو قید کرنے کا

ثمر کبیر

MORE BYثمر کبیر

    قلم سے اپنے تصور کو قید کرنے کا

    میں کام کرتا ہوں غزلوں میں رنگ بھرنے کا

    کوئی تلاش کوئی جستجو تو لازم ہے

    یوں بیٹھے بیٹھے مقدر نہیں سنورنے کا

    یہ بچپنے میں دیا تھا سبق بزرگوں نے

    سوا خدا کے کسی سے نہیں ہے ڈرنے کا

    ہماری موت ہی آ کر اسے اتارے گی

    کہ جیتے جی تو نہیں بوجھ یہ اترنے کا

    قلیل وقت مسافت طویل ہے یارو

    سوال ہی نہیں اٹھتا کہیں ٹھہرنے کا

    ہمیں تو ساتھ ہی جینا ہے اور مرنا بھی

    یہی اصول ہے دنیا میں پیار کرنے کا

    اب اس کو شعر میں تبدیل یار کیسے کریں

    ہمارے سامنے اک قافیہ ہے جھرنے کا

    کسی کی یاد نے پہرے بٹھا دئے ہیں ثمرؔ

    اب اس طرف سے کوئی غم نہیں گزرنے کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے