رہے دھوپ میں خشک شجر کی طرح
پئے درد بھی راہ گزر کی طرح
کبھی موڑ کبھی ہے نشیب و فراز
کہ ہے زندگی ایک سفر کی طرح
نہ تو پیکر نور نہ پیکر تار
رہے آدمی ایک بشر کی طرح
جو غروب ہو شمس سمیٹ لے چاند
ہو طلوع کبھی تو سحر کی طرح
رہے آگ میں بھی کبھی پھول بنے
رہے برف میں بھی تو شرر کی طرح
کھلے دشت میں ایک گلاب کی مثل
پھلے باغ میں میٹھے ثمر کی طرح
کبھی کوہ گراں سے رہے نہ ہراس
جو اٹھے بھی تو گام ظفرؔ کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.