Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رسم مے خانہ نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

عبدالسمیع صدیقی نعیم

رسم مے خانہ نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

عبدالسمیع صدیقی نعیم

MORE BYعبدالسمیع صدیقی نعیم

    رسم مے خانہ نبھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    اپنے حصے کی اٹھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    جانے کیا سوچ کے آتے ہیں چلے جاتے ہیں

    حوصلہ میرا بڑھاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    رابطہ ہے نہ تعلق ہے کوئی پہلا سا

    رفتگاں خواب میں آتے ہیں چلے جاتے ہیں

    وہ جو لفظوں کے الٹ پھیر کو فن کہتا ہے

    اس کو میزان تھماتے ہیں چلے جاتے ہیں

    مانتا ہوں کہ ہیں حائل کئی پربت لیکن

    ہم یہ دیوار گراتے ہیں چلے جاتے ہیں

    خوف کے سائے میں کیوں ختم ہو سوچوں کا سفر

    آؤ ہنستے ہیں ہنساتے ہیں چلے جاتے ہیں

    جس کو آنا ہے وہ آئے گا ہمیں فکر نہیں

    ہم تو آواز لگاتے ہیں چلے جاتے ہیں

    غم بھی اپنا ہے نعیمؔ آج تذبذب کا شکار

    اشک پلکوں تلک آتے ہیں چلے جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے