Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

رونق دل تھے جو آنکھوں میں سمائے ہوئے لوگ

فاروق نور

رونق دل تھے جو آنکھوں میں سمائے ہوئے لوگ

فاروق نور

MORE BYفاروق نور

    رونق دل تھے جو آنکھوں میں سمائے ہوئے لوگ

    ہو گئے خواب سبھی خواب دکھائے ہوئے لوگ

    دل کی دولت کو زمانے پہ لٹائے ہوئے لوگ

    دیر سے پہنچے ہیں ہم دور سے آئے ہوئے لوگ

    جیسے یک لخت کسی ہاتھ سے موتی چھوٹے

    اس طرح خرچ ہوئے سارے کمائے ہوئے لوگ

    تو نے جس کو بھی چھوا پارہ صفت کر ڈالا

    ہاتھ آئے نہ ترے ہاتھ لگائے ہوئے لوگ

    چاند سے چمکے ہوئے مہکے ہوئے پھولوں سے

    کیسے ہوں گے وہ ترے قرب کو پائے ہوئے لوگ

    مجھ کو سمجھاتے ہیں آداب نشست و برخاست

    میرے سمجھائے ہوئے میرے سکھائے ہوئے لوگ

    کسی مظلوم کی تکلیف بھلا کیا جانیں

    چلتی پھرتی ہوئی لاشوں میں سمائے ہوئے لوگ

    یک بیک پھیل گئی نورؔ فضا میں وحشت

    چلتے چلتے مرے اطراف سے سائے ہوئے لوگ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے